0

پاکستان جنوری 2026 میں غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے پہلی اے آئی پر مبنی ایپ لانچ کرے گا

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا کہ جنوری 2026 میں اسلام آباد میں AI پر مبنی امیگریشن ایپ کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا۔

ایپ حکام کو پیشگی تعین کرنے کی اجازت دے گی کہ کون سے مسافر سفر کرنے کے اہل ہیں اور کون نہیں۔

حکومت نے جعلی دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے والے مسافروں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

وزیر نقوی اور وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت ایک خصوصی اجلاس میں ’’پروٹیکٹرز‘‘ کے اجراء کے عمل کو مضبوط بنانے اور امیگریشن کے فول پروف نظام کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ملاقات میں وزراء نے مسافروں کی سہولت کے لیے امیگریشن سسٹم میں اصلاحات کے نفاذ پر اتفاق کیا۔ انہوں نے جعلی ویزوں کے کاروبار میں ملوث ایجنٹوں اور مافیاز کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی حکم دیا۔

وزیر نقوی نے مزید کہا کہ ملک بدر کیے گئے افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے جائیں گے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ دوبارہ ویزا حاصل نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے نیشنل پولیس بیورو کی طرف سے یکساں بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

حکومت نے جعلی ویزوں میں ملوث مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور پاکستان کے گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

ان امیگریشن اصلاحات کا حتمی مقصد پاکستان کی عالمی ساکھ کو بڑھانا اور عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔

وزیر سالک حسین نے پروٹیکٹرز کے اجراء کے لیے ایک شفاف نظام کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور اصرار کیا کہ لیبر ویزا کے لیے درخواست دینے والے افراد کے پاس قانونی دستاویزات ہونی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں