اتوار کو گجرات کے غازی چک کے علاقے میں مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد ایک لڑکی کی موت کا ایک اور بھیانک واقعہ سامنے آیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ واقعے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر متاثرہ کی موت “زہریلی گولیاں” کے استعمال سے ہوئی۔ تاہم ، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹس میں سامنے آئیں گے۔
ترجمان نے جیو نیوز کو بتایا کہ متاثرہ کی والدہ کی شکایت پر صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ نے پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں ایک شخص کو نامزد کرتے ہوئے کہا: “سلمان اور اس کے ساتھیوں نے میری بیٹی کو اغوا کیا اور اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔”
دریں اثنا ، پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس انعام غنی نے کہا کہ کیس کو “ترجیحی بنیادوں پر” سنبھالا جا رہا ہے اور “متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا”۔
پولیس کے مطابق 3 ستمبر کی رات تین افراد نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اغوا کیا اور اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔