وفاقی حکومت نے بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناموں میں سے کسی بھی امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلیٰ کی نشست سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے اتوار کو عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ان کے اعلان کے بعد، بی اے پی اور اپوزیشن کے ناراض اراکین، جو بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے، نے فتح کا نشان روشن کرکے اپنی فتح کا جشن منایا۔
سی ایم خان کے استعفیٰ کے بعد بزنجو نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
آج وزیر دفاع پرویز خٹک نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں بی اے پی کے امیدوار کی حمایت کے حکومتی فیصلے کا اعلان کیا۔
“ہم بی اے پی کے اندر اکثریت کے فیصلے کی حمایت کریں گے،” خٹک نے کہا، جب یہ پوچھا گیا کہ مرکز بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر کس کی حمایت کرے گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں کہ کیا وفاقی حکومت بزنجو کی حمایت کرے گی، جنہیں بی اے پی نے نامزد کیا ہے، خٹک نے کہا کہ بزنجو کے حوالے سے فیصلہ بی اے پی نے ہی کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بی اے پی کے پارلیمانی گروپ کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔
پی ٹی آئی بلوچستان کی پارلیمانی کمیٹی نے رند کو نامزد کردیا۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی بلوچستان کی پارلیمانی کمیٹی نے کہا کہ اس نے ایم پی اے سردار یار محمد رند کو وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ رند کی زیر صدارت کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بلوچستان کے ایم پی ایز میر نعمت زہری، عمر خان جمالی، بلوچستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل، مبین خلجی اور فریدہ رند نے شرکت کی۔
ملاقات میں رند کو وزیراعلیٰ کے لیے امیدوار اور سردار بابر موسیٰ خیل کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے نامزد کرنے پر باہمی اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں بلوچستان میں اتحادی جماعتوں سے رابطے کے لیے دو رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ پی ٹی آئی ماضی میں کئی بار قائد ایوان، اسپیکر اسمبلی اور سینیٹ انتخابات میں اتحادی جماعتوں کو ووٹ دے چکی ہے۔
بزنجو اپوزیشن کا انتخاب
دریں اثناء متحدہ اپوزیشن نے پیر کو حاصل بزنجو کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔
بی اے پی کے عبوری صدر ظہور احمد بلیدی نے اس پیشرفت کی تصدیق کی، بزنجو کے اسپیکر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے فوراً بعد۔
بلیدی نے کہا کہ وہ ایوان کے نئے قائد کے انتخاب پر دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشورہ کریں گے۔
دوسری جانب سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتوں نے حاصل بزنجو کو اگلا وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی سے مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ تین سال گزر چکے ہیں اور اب صوبے کے مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔