میڈیا کو اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے، پی پی پی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے جمعہ کو الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پی ای سی اے) آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاؤس میں میڈیا کی مشترکہ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران کیا۔
ملاقات کے دوران، وفد نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے سوشل، الیکٹرانک اور تمام میڈیا کو پی ای سی اے اور دیگر قوانین کے ذریعے جو ملک میں تمام شہریوں کے آزادی اظہار کے بنیادی حق کو بری طرح سے روکتے ہیں، کے ذریعے نافذ کیے جانے والے سخت قوانین کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
پی پی پی چیئرمین نے ارکان کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی آزادی صحافت کے لیے اپنے منشور کے عزم پر ہر طرح سے قائم رہے گی اور پی پی پی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ عدالتوں کے ساتھ ساتھ سیاسی، پارلیمانی اور سماجی اظہار رائے کے تمام فورمز پر قوانین کو چیلنج کرے۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں کی ملاقات
بلاول ہاوَس کراچی میں ہونے والی ملاقات میں سی پی این ای، اے پی این ایس، اے ای ایم ای این ڈی، اور پی بی اے کے سینئر نمائندے شامل https://t.co/FiARgi0ri1
— PPP (@MediaCellPPP) February 25, 2022
انہوں نے جے اے سی کے وفد کو اپنی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کے ناقابل تنسیخ بنیادی، آئینی اور جمہوری حقوق کے لیے لڑنے کی مشترکہ کوششوں میں پارٹی کی مکمل یکجہتی کا بھی یقین دلایا۔
ممبران میں آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اور نیوز ڈائریکٹرز کے سینئر نمائندے شامل تھے۔
اجلاس میں سرمد علی، نازفرین سہگل، ڈاکٹر جبار خٹک، طاہر اے خان، شکیل مسعود، شہاب زبیری، اطہر قاضی، زاہد مظہر، اعجاز الحق، عامر محمود، حافظ طارق اور شہاب محمود نے شرکت کی۔
پیپلز پارٹی کی طرف سے سینیٹر شیری رحمان، پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری اور پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے شرکت کی۔