155

تحریک عدم اعتماد: حمایت حاصل کرنے کے لیے پی ٹی آئی حکومت ایم کیو ایم پی کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کرے گی

اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں، پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت ایم کیو ایم پی کی قیادت کو ایک اور وزارت کی پیشکش کرے گی۔

اس معاملے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم پی کو پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت دینے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دریں اثنا، ایک حکومتی وفد مزید بات چیت کے لیے آج رات ایم کیو ایم پی کی قیادت سے ملاقات کرے گا۔

بزدار مستعفی، الٰہی پنجاب کے اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے۔
آج ایک اور اہم پیش رفت میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کو عہدے کے لیے نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔

بعد ازاں مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی نے تصدیق کی کہ پرویز مشرف نے پیشکش قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیر کو مشترکہ اپوزیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔

یہ پیشرفت اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اور موجودہ وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے لیے پی ٹی آئی کے اندر بڑھتے ہوئے دباؤ کے تناظر میں سامنے آئی ہے۔

مشترکہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد وزیراعظم کے لیے ایم کیو ایم پی اور مسلم لیگ (ق) کی حمایت انتہائی اہم ہوگئی ہے۔ پارلیمنٹ میں ایم کیو ایم پی کے سات جبکہ مسلم لیگ ق کے پانچ ممبران ہیں۔

اگر اپوزیشن چاہتی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو، تو انہیں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سادہ اکثریت یعنی 342 میں سے 172 ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرادی
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پیر کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف ایوان زیریں میں تحریک عدم اعتماد پیش کی۔

اجلاس کے دوران قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے پارلیمنٹ کے ارکان سے کہا کہ وہ اس تحریک کے حق میں کھڑے ہو جائیں تاکہ ان کی تعداد گنی جا سکے۔ آئین کے مطابق اسمبلی میں موجود 20 فیصد ایم این ایز کو ووٹنگ کے لیے حمایت کا اظہار کرنا ہوگا۔

تحریک کے حق میں کھڑے ہونے والے ارکان کی گنتی کے بعد ڈپٹی سپیکر نے تحریک عدم اعتماد پر بحث کی منظوری دیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ 31 مارچ بروز جمعرات شام 4 بجے ہو گی۔ تاہم، قرارداد پر ووٹنگ 1 سے 4 اپریل کے درمیان متوقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں