138

وزیر اعظم شہباز شریف نے ہنزہ کے برفانی سیلاب سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا حکم دے دیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو ہنزہ کے شسپر گلیشیئر کے اوپر بننے والی جھیل میں سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کو ہنگامی اقدامات کرنے کا حکم دیا۔

ہفتہ کو ضلع ہنزہ کے گاؤں حسن آباد میں ایک بڑے برفانی جھیل کا سیلاب آیا، جس نے قراقرم ہائی وے پر واقع حسن آباد پل کو بہا دیا۔

سیلاب نے پینے اور زرعی پانی کا نظام درہم برہم کر دیا اور حسن آباد پل کے گرنے کے ساتھ ساتھ دو پاور ہاؤسز بھی متاثر ہوئے۔ جس کے نتیجے میں شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بھی متاثر ہوا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی محفوظ منتقلی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وفاقی اداروں سے یہ بھی کہا کہ وہ گلگت بلتستان حکومت کی مکمل مدد کریں اور متاثرین کو خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات کی فراہمی میں مدد کریں۔

وزیر اعظم نے برفانی سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور متاثرین کی فہرست کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کی اور شاہراہ قراقرم پر حسن آباد پل کی تباہی کے بعد لوگوں کے آنے جانے کے لیے ایک عارضی پل کی تعمیر کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے حکام کو آبپاشی اور پینے کے پانی کے نظام اور پاور ہاؤسز کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی اور 700 اور 250 میگاواٹ کے پاور ہاؤسز کو جنگی بنیادوں پر بحال کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پاور ہاؤسز کی بحالی اور مرمت کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے متاثرہ خاندانوں سے ان کے نقصان پر اظہار ہمدردی کرتے ہوئے فوری امداد کی فراہمی کا حکم دیا۔

برفانی جھیل میں سیلاب آنے سے ہنزہ اور گلگت کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
شیسپر گلیشیئر نے وقت سے پہلے پگھلنے کی وجہ سے 5000 کیوسک پانی کا اخراج شروع کر دیا جس سے ہنزہ اور گلگت کا رابطہ منقطع ہو گیا۔

ہنزہ کے ڈپٹی کمشنر عثمان علی نے کہا کہ تاہم اتوار کی صبح تک پانی کا بہاؤ کم ہو گیا تھا۔

اہلکار نے بتایا کہ جھیل سے پانی مکمل طور پر نکل جانے کے بعد ایک عارضی پل بنایا جائے گا۔

سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے علی نے کہا کہ ایک جماعت خانہ کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ پینے اور زرعی پانی کا نظام تباہ ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 22 مکانات خالی کرائے گئے ہیں اور چھوٹی گاڑیاں شارع نگر کے راستے منتقل کی جاتی ہیں۔

دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے ٹیلی فون پر بات کی۔ جی بی کے چیف سیکرٹری نے کائرہ کو ہنزہ میں حسن آباد پل گرنے سے متعلق بریفنگ دی۔

کائرہ نے تمام ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ارد گرد کے علاقوں میں زمینی رابطے اور معمولات زندگی کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں