اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے منگل کو پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی گرفتاری سے روک دیا۔
آئی ایچ سی کا فیصلہ سابق وزیر داخلہ کی جانب سے اسلام آباد لانگ مارچ سے قبل پولیس کے کریک ڈاؤن اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو ہراساں کرنے کے خلاف اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کرنے کے بعد سامنے آیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید کو کل ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے پولیس، ایف آئی اے کو سابق وفاقی وزیر کو 25 مئی تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔
پی ٹی آئی کے آزادی مارچ سے قبل پولیس نے منگل کی صبح سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی پر چھاپہ مارا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کے لیے پولیس نے لال حویلی میں چھاپہ مارا۔ چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔
فوٹیج میں پولیس کی بھاری نفری کو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی گرفتاری کے لیے شیخ رشید کی لال حویلی کے گرد گھیرے میں دیکھا جا سکتا ہے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔
پولیس راولپنڈی لال حویلی میں داخل ہو رہی ہے#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/vq1bGwkPbd
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) May 24, 2022
قبل ازیں رشید نے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد تک لانگ مارچ سے قبل ان کی لال حویلی رہائش گاہ کے باہر سرکاری نمبر پلیٹ والی چار گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔