190

پی ٹی آئی انتخابی نشان کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرے گی

’بلے‘ کے انتخابی نشان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے نظرثانی اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جمہوریت کو برقرار رکھنے میں بلے کے نشان کی اہمیت پر زور دیا تاہم واضح کیا کہ تحریک انصاف آئندہ انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔

بیرسٹر گوہر نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ’بلے‘ کی عدم موجودگی سے جمہوریت پر منفی اثرات مرتب ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوری اصولوں کے خلاف سازش ہے۔ اس دھچکے کے باوجود، انہوں نے یقین دلایا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تمام امیدوار اگلے تین دن کے اندر اپنی فہرستیں جاری کر دیں گے، جو متعلقہ انتخابی نشانات کے ساتھ مکمل ہوں گی۔

ووٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرے گی اور انتخابی نشان واپس لینے سے متاثر ہونے والے ڈھائی کروڑ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے بیرسٹر گوہر نے بلے کے انتخابی نشان کے حوالے سے نظرثانی اپیل دائر کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا۔

13 جنوری کو سپریم کورٹ کے فیصلے نے پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا، جس نے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا نشان الاٹ کرنے کی مخالفت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی حمایت کی تھی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کی جانب سے شفاف انتخابات کے شواہد کی کمی کا حوالہ دیا، جس کی وجہ سے انتخابی نگراں ادارے کی اپیل منظور کرلی گئی۔

اس کے بعد بیرسٹر گوہر نے ‘بلے’ کے انتخابی نشان سے متعلق فیصلے کو قبول کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب پی ٹی آئی کے تمام امیدوار آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ چیلنجز کے باوجود بیرسٹر گوہر نے انتخابی عمل سے پی ٹی آئی کے عزم کا اعادہ کیا اور ووٹ کے تقدس کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں