262

لاہور کے این اے 122 اور میانوالی کے این اے 89 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد

لاہور کے حلقہ این اے 122 اور میانوالی کے حلقہ این اے 89 سے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

ریٹرننگ افسر نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے میاں نصیر کے عمران کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات منظور کر لیے۔

ریٹرننگ آفیسر سجاد احمد قریشی نے حلقہ این اے 122 کے امیدواروں کی فہرست آویزاں کر دی۔

اعتراض میں کہا گیا کہ عمران خان کے تجویز کنندہ اور حمایتی کا تعلق حلقے سے نہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

میانوالی سے ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ عمران خان محکمہ سوشل سیکیورٹی کے اہلکاروں کی تنخواہوں کے نادہندہ ہیں۔

ایک امیدوار خرم حمید نے عمران کی امیدواری پر اعتراض دائر کیا تھا، جس کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم سزا یافتہ ہیں۔

ادھر اسی حلقے این اے 122 سے مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق، پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ اور ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے۔ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے خرم لطیف کھوسہ کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے۔

اس کے ساتھ ساتھ تھرپارکر سندھ کے حلقہ این اے 214 اور ملتان کے حلقہ این اے 150 سے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ این اے 151 سے شاہ محمود، ان کے بیٹے زین قریشی اور ان کی بیٹی مہربانو قریشی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ اعتراض میں کہا گیا کہ سوری اشتہاری مجرم ہے اور اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا ہے۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ وہ ریاست کا ڈیفالٹر بھی ہے۔

این اے 50 فتح جنگ سے سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے، شہریار آفریدی کے این اے 35 کوہاٹ سے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

لاہور کے حلقہ این اے 130 سے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اسی علاقے سے امیدوار ہیں، اور ان کی نامزدگی منظور کر لی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 172 اور این اے 129 لاہور سے پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے، پی پی 70 سے پی ٹی آئی رہنما حسن یوسف کے کاغذات بھی مسترد کر دیے گئے۔

این اے 82 اور پی پی 71 بھیرہ سے عمران خان کے وکلا نعیم حیدر اور انتظار پنجوٹھا کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

این اے 156 بورے والا سے پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے جن میں عائشہ نذیر جٹ، نذیر احمد جٹ اور عارفہ نذیر جٹ شامل ہیں۔ این اے 22 اور پی کے 59 سے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں