ممنوعہ فنڈنگ اور توشہ خانہ کیسز میں پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے اتحادی حکومت کے اقدام پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے منگل کو متنبہ کیا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے یا پارٹی کو توڑنے کی کوششیں ملک میں “خونی سیاست” کو جنم دے گی۔
منگل کو ٹویٹر پر، رشید نے کہا کہ ملک کی سلامتی سیاست اور طاقت سے زیادہ اہم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام پاکستان میں بھی امن کو متاثر کرے گا.
عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ نے لکھا، ’’ملک میں بھتہ خوری اور خودکش حملے شروع ہو گئے ہیں۔
دو ووٹوں کی حکومت،15اتحادی پارٹیوں کے ساتھ بے لگام ہو رہی ہے۔انکا ناکام ایجنڈا عمران خان کو نااہل اور نواز شریف کو اہل کروانا ہے۔بےلگام حکومت کی عقل پر پردہ پڑ چکا ہے۔معاشی تباہی،سیاسی عدم استحکام،بھتہ اور دہشتگردی کا آغازانکی سیاست کودفن کردے گا۔13اگست11بجے لال حویلی خطاب کرونگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 9, 2022
‘حکومت پی ٹی آئی کے گرد گھیرا تنگ کر رہی ہے’
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے غیر قانونی فنڈنگ کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کو پیش ہونے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کے بعد حکومت پی ٹی آئی کے گرد گھیرا تنگ کر رہی ہے اور بلوچستان میں ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد فوج کے خلاف ایک سمیر مہم چلائی گئی ہے جس میں چھ فوجی جوانوں نے شہادت کو گلے لگا لیا تھا۔
کئی ٹویٹس میں حکمران اتحاد کو خبردار کرتے ہوئے رشید نے کہا کہ معاشی تباہی، سیاسی عدم استحکام، بھتہ خوری اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات ان کی سیاست کو دفن کر دیں گے۔
ملکی سیاست اور اقتدار سے زیادہ ملک کی سلامتی اہم ہے۔ افغانستان کا عدم استحکام پاکستان پر بھی اثرانداز ہوگا۔ بھتہ اور خودکش حملے شروع ہو گئے ہیں۔ حکومتی خواہشوں سے من پسند خبریں نہیں بن سکتیں۔ مشرف نے چینل لائیسنس دیے،مفاد پرست فاشسٹ بند کر رہے ہیں۔آج ن لیگ کا بیانیہ دفن ہوگیا ہے.
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) August 9, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے بارے میں اچھا سوچ رہا ہے اور حکمران اس کے اشاروں کو سمجھیں اور یوم آزادی کو “تباہی کا دن” نہ بنائیں۔
عمران خان کو گرفتار کرنا اور پی ٹی آئی کو توڑنے کا منصوبہ خونی سیاست کا آغاز ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ایجنڈا عمران خان کو نااہل کرنا اور نواز شریف کو اہل بنانا ہے۔