انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں تیزی سے بحالی، بدھ کو پاکستانی روپیہ گرین بیک کے مقابلے میں 172.78 روپے تک پہنچ گیا۔
یہ پیش رفت سعودی عرب کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی ذخائر کی مدد کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (اسٹیٹ بینک) میں 3 ارب ڈالر جمع کر رہا ہے۔
مرکزی بینک کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، مقامی کرنسی انٹر بینک مارکیٹ میں تقریباً 1.44 فیصد (یا 2.49 روپے) بڑھ کر 172.78 روپے پر بند ہوئی۔ منگل کو گرین بیک کے مقابلے میں مقامی کرنسی 175.27 روپے کی اب تک کی کم ترین سطح پر بند ہوئی۔
Interbank closing #ExchangeRate for today:https://t.co/0F1Kri2cXs pic.twitter.com/zXlAAqCilt
— SBP (@StateBank_Pak) October 27, 2021
منگل کے آخر میں، سعودی فنڈ برائے ترقی نے کہا تھا کہ وہ اپنے غیر ملکی ذخائر کی مدد کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (اسٹیٹ بینک) میں 3 بلین ڈالر جمع کر رہا ہے۔
فنڈ نے مزید کہا کہ سال کے دوران پاکستان کی تیل کی مصنوعات کی تجارت کے لیے 1.2 بلین ڈالر کی فراہمی کے لیے ایک باضابطہ ہدایت جاری کی گئی تھی۔
اس خبر کو تمام مالیاتی منڈیوں نے تسلیم کیا کیونکہ اس نے زرمبادلہ کے ذخائر پر مثبت اثر ڈالا۔
مزید برآں، وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے تصدیق کی کہ سعودی فنڈ نے پاکستان کے لیے سالانہ 1.2 بلین ڈالر کی تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت کا اعلان بھی کیا ہے۔
The Saudi Development Fund has generously announced for Pakistan an oil deferred payments facility of $1.2bn/annum and a $3 bn deposit with SBP. This will help ease pressures on our trade & forex accounts as a result of global commodities price surge.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) October 26, 2021
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سے توانائی کے بحران اور تیل کی مہنگی درآمدات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال میں کمی آئے گی جو کرنسی کی قدر میں کمی کی بڑی وجہ ہے۔
روپے نے پچھلے پانچ ماہ سے گراوٹ کا رجحان برقرار رکھا تھا۔ مئی میں ریکارڈ کی گئی 152.27 روپے کی 22 ماہ کی بلند ترین قیمت کے مقابلے اس نے آج تک 13.46 فیصد (یا 20.51 روپے) کی کمی کی ہے۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 1 جولائی 2021 کو رواں مالی سال کے آغاز سے مقامی کرنسی کی قدر میں 9.67 فیصد (یا 15.24 روپے) کی کمی واقع ہوئی ہے۔