200

عمران خان نے کرپشن کیسز میں کلین چٹ حاصل کرنے کے لیے خفیہ ویڈیو کا غلط استعمال کیا، عظمیٰ بخاری

مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے اتوار کے روز کہا کہ عمران خان نے سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن اور اپنے اور کے پی حکومت کے خلاف کرپشن کیسز میں کلین چٹ حاصل کرنے کے لیے ایک خاتون کو استعمال کیا۔

لاہور میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ نیب کے سابق چیئرمین جاوید اقبال کی سمجھوتہ کرنے والی ویڈیو کو عمران خان نے عام کیا اور وہ بھی اپنے قریبی دوست کے ٹیلی ویژن چینل کے ذریعے، جو ان کے بقول ان کے معاون خصوصی تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیو طیبہ گل نے 10 مئی کو پاکستان سٹیزن پورٹل پر انصاف کے حصول کے لیے اپ لوڈ کی تھی۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے چیئرمین ٹھیک نو دن بعد میڈیا کے سامنے آکر یہ انکشاف کیا کہ ان پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے اور حکمران جماعت (پی ٹی آئی) کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

بخاری نے کہا کہ ویڈیو کے ذریعے چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالا گیا، اور اس یقین دہانی کے بعد جعلی قرار دیا گیا کہ عمران خان اور کے پی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ کی جانب سے بند کیے جائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے یہ ویڈیو انصاف کے حصول کے لیے دی تھی، لیکن اس کا غلط استعمال سیاسی جماعتوں کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لیے کیا گیا۔

بخاری نے کہا کہ عمران خان سیاسی عزائم کے حصول کے لیے خواتین کو استعمال کرنے کی گھناؤنی سیاست کرتے ہیں۔ “اس درندے (عمران خان) نے اس عورت کو نہیں بخشا جس نے اسے ایک [نجی] ویڈیو سونپ دی تھی۔”

طیبہ گل کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ نیب جیل کی بیرکوں میں کیمرے لگائے گئے تھے اور مرد اہلکاروں نے خواتین قیدیوں سے تفتیش کی اور انہیں ہراساں کیا۔ گل کا یہ انکشاف مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے کئی بار کہی گئی باتوں کی ’تصدیق‘ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جیسے آدمی نے عمران خان کو صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایف آئی اے جیسے ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی کوشش کی جس کے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن سیاسی مخالفین بالخصوص مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف گواہ ہیں۔

طیبہ گل کا انٹرویو
ایک انٹرویو میں طیبہ گل نے کہا کہ انہوں نے اپنی شکایت کے ازالے کے لیے چیئرمین نیب سے رابطہ کیا تھا۔ تاہم، اس نے اسے پیغامات کے ذریعے ہراساں کرنا شروع کر دیا اور ‘فیورٹ’ مانگی جسے اس نے مسترد کر دیا۔

گل نے کہا کہ وہ سابق چیئرمین نیب کو بے نقاب کرنے کے لیے ویڈیو ریکارڈ کرنے پر مجبور ہوئیں۔

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ انہیں انصاف نہیں ملا لیکن اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اسی ویڈیو کے ذریعے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا اور ہیلی کاپٹر، مالم جبہ اور دیگر کیسز میں انسداد بدعنوانی کے نگران ادارے سے کلین چٹ حاصل کی۔

گل نے کہا کہ شکایت درج کروانے کے بعد، ویڈیو ان سے حاصل کی گئی اور ایک ٹیلی ویژن چینل پر نشر کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “وہ ویڈیو خفیہ تھی، اور میں اسے ٹی وی چینلز کو نہیں دینا چاہتی تھی۔”

گل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے بھی کئی ملاقاتیں ہوئیں جس کے دوران انہوں نے چیئرمین نیب کے خلاف مزید مواد کا مطالبہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں