95

سابق فوجیوں کی تنظیم نے سابق فوجی قیادت پر الزامات کی مذمت کی

پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے عسکری قیادت پر لگائے گئے نامناسب اور بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کی۔

سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقیوم ہلال امتیاز ملٹری نے کی۔

اجلاس میں وائس ایڈمرل عبدالعلیم، کموڈور ارشد، بریگیڈیئر ذاکر، بریگیڈیئر طارق، بریگیڈیئر ذوالفقار شاہین، جناب حبیب الرحمان (سابق آئی ایس آئی)، میجر خضر، کمانڈر ایوب، خالد، اور عزیز اعوان نے شرکت کی۔

سوسائٹی کے صدر، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقیوم نے اپنی ٹویٹس کے ذریعے سزا یافتہ اور برطرف سابق ممبر کے ایکس ہینڈل اور فیس بک پیج کے غلط استعمال پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ PESS کے ٹویٹر ہینڈل کی معطلی کے بعد اسے بحال کرنے کے لیے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر بعض افراد کی جانب سے عسکری قیادت پر لگائے گئے نامناسب اور بے بنیاد الزامات کی مذمت کی۔ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے تمام اراکین نے مسلح افواج کے وقار کو برقرار رکھنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔

اجلاس کے دوران ایک متحرک ادارے کے قیام، ضروری پنشن کی فراہمی، شہداء کے لواحقین کی امداد اور معذور اور ذہنی طور پر پریشان سابق فوجی اہلکاروں کی معاونت کے لیے سروس ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم نے پی ای ایس ایس کی صوبائی، ضلعی، تحصیل اور یوسی کمیٹیوں کے ذریعے شہداء اور معذور سابق فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کو زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کا عہد کیا۔

صدر نے PESS کی رجسٹریشن کی تجدید کی، اور بینک اکاؤنٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فعال کرنے کے لیے DG ISI، PR اور MO ڈائریکٹوریٹ کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ اراکین نے PESS چارٹر کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں