حکام نے بتایا کہ جمعرات کو لاہور کے انارکلی بازار کے علاقے کے قریب ایک دھماکے میں ایک بچے سمیت کم از کم دو افراد ہلاک اور 25 دیگر زخمی ہوئے۔
دھماکے سے قریبی دکانوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
لاہور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف آپریشنز ڈاکٹر محمد عابد خان نے جیو نیوز کو بتایا کہ تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے، جب کہ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ بم ” نصب کیا گیا تھا”۔
ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت فیروز والا کے رہائشی 38 سالہ رمضان اور 10 سے 12 سال کی عمر کے بچے ذیشان کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے سے زمین میں 1.5 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔ زخمیوں کو میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ہر روز سینکڑوں لوگ اس علاقے میں آتے ہیں جہاں بہت سے بازار اور کاروبار کی ایک بڑی تعداد واقع ہے۔
میو ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ چار افراد کی حالت تشویشناک ہے، ڈاکٹر ان کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں نے دیگر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ نے بتایا کہ دھماکا 1 بج کر 45 منٹ پر ہوا جب کہ سیف سٹی کیمروں کو مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے اور پولیس اہلکار جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے رپورٹ طلب کر لی
وزیراعظم عمران خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے پنجاب حکومت سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی۔
سیاستدانوں، وزراء نے افسوس کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو دھماکے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ حکومت دکھ کی گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ تاریخی بازار میں ہونے والا دھماکا “پریشان کن” تھا، کیونکہ واقعے کے نتیجے میں غریب لوگ اور معصوم بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور زخمی ہوئے۔
لاہور کے زندہ دل اور تاریخی علاقے انار کلی میں دھماکے سے قیمتی جانی نقصان پر بے حد دکھ اور افسوس ہے۔ معصوم بچےاورغریب افراد اس میں نشانہ بنے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔اسلام آباد کے بعد لاہور میں دہشت گردی ملک کے لئے نیک فال نہیں!
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 20, 2022
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بعد لاہور میں دہشت گردی ملک کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔
واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ انتہائی ہجوم والی جگہ پر ہونے والا دھماکہ تشویشناک ہے۔
انار کلی بازار جسے پر ہجوم اور مصروف ترین علاقہ میں دھماکہ ایک نہایت افسوسناک اور تشویشناک واقعہ ہے۔ ایک بچے سمیت ۳ افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ اللّہ ان سب پر، انکے خاندانوں پر اور پاکستان پر رحم فرمائے 🤲🏼
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 20, 2022
انہوں نے کہا، “اللہ اہل خانہ اور پاکستان پر رحم کرے۔”
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ انہیں دھماکے کے بارے میں سن کر افسوس ہوا اور انہوں نے کہا کہ ان کا دل متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔
Shocked and sorry to hear about the blast in Lahore. Many injured and some fatally so? Three? Heart goes out to their families. https://t.co/CL0o3bFvva
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) January 20, 2022