پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الٰہی کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پیر کو ایک بار پھر ان کے خلاف مشکوک لین دین کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا اور بکتر بند گاڑی میں کیمپ جیل لاہور سے لے گئے۔ یہ چھٹا کیس ہے جس میں تحقیقاتی ادارے نے الٰہی کو گرفتار کیا۔
ایف آئی اے کہ ٹیم پرویز الہی کو جیل سے گرفتار کرکےلے گئی
ایف آئی سے کی ٹیم نے مقدمہ نمبر 6 میں گرفتار کیا ہے
ایف آئی اے کی ٹیم بکتر بند گاڑی میں جیل سے لیکر روانہ ہوگئی pic.twitter.com/mBpGVdxxvi— Afzaal Abbasi (@imafzaal5) June 26, 2023
ایف آئی اے نے سینئر سیاستدان کو ضلعی عدالت میں پیش کیا اور ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ الٰہی کو کروڑوں روپے کی مشکوک لین دین کے تحت نئے کیس میں گرفتار کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاؤن کے درمیان الٰہی کو متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ گزشتہ ہفتے لاہور کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں پارٹی صدر کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی تھی۔
ایف آئی اے نے 21 جون کو الٰہی کو کیس میں ڈسٹرکٹ جیل سے حراست میں لیا تھا۔ ایجنسی نے جسمانی تحویل کی درخواست کی تھی لیکن ضلعی عدالت نے اسے مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایف آئی اے نے ان پر پانچ کمپنیوں اور فرنٹ مین کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام لگایا تھا۔
مزید برآں، پاناما پیپرز اسکینڈل نے ڈرامائی موڑ لے لیا کیونکہ الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کی کمپنیاں تنازع میں پھنس گئیں۔
اس انکشاف نے ایف آئی اے کو سابق وزیر کے خلاف مقدمہ شروع کرنے پر آمادہ کیا ہے اور مستقبل قریب میں ان کی گرفتاری متوقع ہے۔ پرویز اور مونس کے خلاف مقدمے میں فراڈ، منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزامات شامل ہیں۔