پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے معزول وزیراعظم عمران خان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست اور ادارے ان جیسے دہشت گردوں اور فتنے [شرارت] کی خواہش پر کام نہیں کر سکتے۔ .
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی پارٹی کو حکمران اتحاد کے پنجاب انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فل بینچ کی تشکیل کے مطالبے سے بظاہر دور کرتے ہوئے کہا کہ “اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، چاہے بڑا ہو یا فل بینچ سماعت کرے”۔
انہوں نے پی ڈی ایم حکومت اور اس کے مبینہ ہینڈلرز پر ملک میں انتخابات میں تاخیر کرنے کی کوشش میں آئین کو پامال کرنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی لگایا۔
انہوں نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر پی ٹی آئی کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’’پاکستان کی تاریخ میں آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کی طرف سے آئین جیسی مقدس چیز کا نام لینا ایک مکروہ مذاق ہے۔‘‘
پاکستان کی تاریخ کے پہلے سرٹیفائیڈ آئین شکن کے منہ سے آئین جیسی مقدس شے کا نام لینا بھی گھناؤنا مذاق ہے۔ بات یہ کہ وہ سازش جو تم نے نئے سہولت کاروں کی مدد سے تیار کی تھی وہ پکڑ لی گئی ہے۔ ملک، ریاست اور ادارے تم جیسے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے۔اب چُپ کر کے بیٹھ جاؤ! https://t.co/RWiDiECjTE
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) March 30, 2023
حکمران جماعت کے رہنما نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے نئے سہولت کاروں کی مدد سے جو سازش رچی تھی وہ پکڑی گئی ہے۔
ملک، ریاست اور ادارے آپ جیسے دہشت گردوں اور فتنوں کے حکم پر عمل نہیں کر سکتے۔ تو اب خاموشی سے بیٹھو!” اس نے برقرار رکھا۔
دریں اثنا، متنازعہ قانون سازی پر تبصرہ کرتے ہوئے جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے نئی قانون سازی کی منظوری دے دی ہے اور اب عدالت نئے قانون پر عمل کرنے کی پابند ہے۔
موجودہ بحران کا حل مکمل عدالتی سماعت کے سوا کچھ نہیں۔ معاملہ وہاں سے شروع ہوگا جہاں سے اسے سبوتاژ کیا گیا تھا،‘‘ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا۔
پارلیمنٹ نىئ قانون سازی مکمل کر چکی
عدالت نئے قانون کیمطابق چلنے کی پابند ھےموجو دہ بحران کا حل فُل کورٹ سماعت کے سوا کچھ نہیں
معاملہ وھیں سے شروع ھوگا جہاں سے بگاڑا گیا
محترم چیف جسٹس ادارے کی حُرمت اوراتھارٹی کی حفاظت کیلئے اپنی راۓ پر نظر ثانی کریں-
فُل کورٹ تشکیل دی جاۓ— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) March 30, 2023
وفاقی وزیر پنجاب انتخابات میں تاخیر کیس میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کے اتحادی حکومت کے مطالبے کا حوالہ دے رہے تھے۔