140

بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ میں نیب کی تحقیقات کے خلاف آئی ایچ سی سے رجوع کر لیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے جمعہ کو توشہ خانہ کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) سے رجوع کیا۔

سابق خاتون اول نے نیب کی جانب سے جاری کیے گئے طلبی نوٹسز کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ 16 اور 17 فروری کے نوٹسز کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

انہوں نے استدعا کی کہ نیب انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کرنے سے روکا جائے جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں آتا جس میں نیب کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

بشریٰ بی بی نے استدعا کی کہ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں آتا، نیب کو میرے خلاف تادیبی کارروائی روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست کی سماعت پیر کو مقرر کی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس میں نیب نے بشریٰ بی بی کو طلب کیا تھا، وہ نوٹس دینے عمران کی زمان پارک رہائش گاہ پہنچیں تھیں۔

اس سے قبل احتساب کے نگراں ادارے نے توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کے لیے پی ٹی آئی سربراہ اور ان کی اہلیہ کو 9 مارچ کو راولپنڈی آفس طلب کیا تھا۔

عمران کو طلبی کے نوٹس اسلام آباد میں بنی گالہ اور چک شہزاد میں ان کی رہائش گاہوں پر بھجوائے گئے تھے۔

نوٹس میں نیب نے عمران پر الزام لگایا کہ انہوں نے اپنے دور میں ملنے والے تحائف کو فروخت کیا، جس میں چار رولیکس گھڑیاں، 2018 میں قطر کی مسلح افواج کی جانب سے انہیں دیا گیا ایک آئی فون، اس کے ساتھ ساتھ قیمتی گھڑیاں اور دیگر تحائف بھی شامل تھے، جو خلاف قانون تھا۔

18 مارچ کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے سابق وزیراعظم کے خلاف توشہ خانہ کیس میں جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تصادم کے باعث فرد جرم عائد کیے بغیر حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔ .

عمران کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے اپنے اثاثوں کے بیانات میں توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف کی تفصیلات چھپانے کی شکایت پر کارروائی میں شرکت کے لیے سیشن عدالت میں پیش ہونا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں