اسلام آباد کے ایک مجسٹریٹ نے ہفتہ کو سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
وارنٹ سینئر سول جج رانا مجاہد رحیم نے جاری کیے ہیں۔
وارنٹ گرفتاری مارگلہ تھانے میں 20 اگست کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں جاری کیے گئے تھے۔
مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 504 اور 506 شامل ہیں۔
اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے کہا کہ عمران خان گزشتہ سماعت میں عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے اور کیس کی اگلی کارروائی میں ان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔
وفاقی پولیس کا کہنا تھا کہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی سے متعلق دفعات ہٹانے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد کیس کو سیشن کورٹ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا معاملہ۔
وارنٹ گرفتاری ایک قانونی عمل ہے۔عمران خان پچھلی پیشی پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ان کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں۔
معزز عدالت عالیہ نے مقدمہ نمبر 407/22 سے
1/2— Islamabad Police (@ICT_Police) October 1, 2022
اس نے نوٹ کیا کہ سابق وزیر اعظم نے سیشن عدالت سے ضمانت حاصل نہیں کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ سیشن عدالت میں پیش نہ ہونے پر انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔