202

سانحہ مری: بزدار کا فرائض میں غفلت برتنے والوں کے خلاف ‘غیر جانبدارانہ کارروائی’ کا عزم

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے فرائض میں غفلت برتنے والے تمام افراد کے خلاف “غیر جانبدارانہ کارروائی” کا عزم ظاہر کیا ہے، جس کے ایک دن بعد ملک نے برف سے متاثرہ مری میں اپنی گاڑیوں میں پھنسے 20 سے زائد افراد کی ہلاکت کو دیکھا۔

بزدار نے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے سیاحتی مقام کے دیرینہ مسائل کے مستقل حل کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح امدادی کارروائیوں کو مکمل کرنا ہے۔

اس کے بعد مری میں ایک “طویل مشاورتی اجلاس” کا انعقاد کیا گیا جس میں “تفصیلی بریفنگ” بھی تھی۔

چیف منسٹر نے کہا، ’’کچھ اہم فیصلے لیے گئے ہیں تاکہ قلیل مدتی اور طویل مدتی حل کے ساتھ دیرینہ مسائل کا مستقل حل نکالا جاسکے‘‘۔


بزدار نے کہا کہ سات روز میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ پنجاب کی زیر نگرانی ایک تحقیقاتی کمیٹی رپورٹ پیش کرے گی اور فرائض میں غفلت برتنے والوں کے خلاف غیر جانبدارانہ کارروائی کی جائے گی۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ مری کو ضلع کا درجہ دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم فوری طور پر مری میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدے کے افسران کو تعینات کریں گے۔”

بزدار نے کہا کہ شہر میں دو نئے تھانے قائم کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سنی بنک اور جھیکا گلی میں دو نئے پارکنگ پلازے بنائے جائیں گے اور ان پوائنٹس کے درمیان شٹل سروس چلائی جائے گی۔

گزشتہ روز ایک بیان میں بزدار نے کہا کہ کل رات تک مری میں کل 33745 گاڑیاں موجود تھیں جو کہ ہل سٹیشن کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہیں۔

وزیراعلیٰ نے آج اپنے بیان میں کہا کہ ریسکیو 1122 کے عملے کو ٹریل بائیکس اور وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم فراہم کیا جائے گا۔

مزید برآں، نئے ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کے تحت مری سے نئی رابطہ سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں