217

پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے 9 مئی کے فسادات کا ذمہ دار عمران کو قرار دے دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جنوبی پنجاب کے سابق صدر صادق علی عباسی نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان 9 مئی کے فسادات کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور پارٹی کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا باعث بنے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران کے اداروں اور فوج کے ساتھ تصادم کے بیانیے نے تشدد کو ہوا دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

عباسی، جو کہ حال ہی میں یکم ستمبر کو اسلام آباد میں اپنی غیر سرکاری گرفتاری کے بعد سے غیر حاضری کے بعد دوبارہ نظر آئے، نے کہا کہ پارٹی کے اندر ایک دھڑا تھا، جس میں شیریں مزاری اور شہباز گل جیسے رہنما شامل تھے، جو عمران کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران حقائق کو غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر پیش کرتے تھے۔

انہوں نے دلیل دی کہ مفاہمت کی طرف جانے کے بجائے عمران کے مزاحمتی ہتھکنڈے پی ٹی آئی کے ٹوٹنے کا سبب بنے ہیں، جس سے پرامن حل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عباسی نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی سے مستعفی ہونے کا کوئی دباؤ محسوس نہیں کیا بلکہ فیصلہ خود کیا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ 9 مئی کے ہنگامے کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔

عباسی نے آرمی چیف سید عاصم منیر کی تقرری کے خلاف عمران کی مبینہ مخالفت کا مزید انکشاف کیا اور انکشاف کیا کہ 6 مئی کو انہیں اور دیگر کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک ریلی نکالیں، جس کے نتیجے میں راولپنڈی میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنایا گیا۔

خیال رہے کہ عباسی کو 3 اکتوبر کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ضمانت پر رہا کیا تھا۔ انہیں پارلیمنٹ لاجز کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا، اور ان کی بازیابی کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) میں ابھی تک زیر التوا ہے۔

عباسی نے خود کو راولپنڈی اے ٹی سی کے سامنے پیش کیا اور قبل از گرفتاری عبوری ضمانت کی درخواست دی۔ فاضل جج نے ضمانت منظور کرتے ہوئے پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے کی درخواست کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں