پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے فسادات میں ملوث افراد سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثناء اللہ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی جاننے والی فرح گوگی کے خلاف کرپشن کیس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں بیرون ملک سے واپس لانے کا قانونی طریقہ کار موجود ہے اور تفتیشی ادارے اس پر کام کر رہے ہیں۔
اگلے وزیراعظم کا فیصلہ انشاءاللہ عوام کرینگے اور عوام اپنا فیصلہ لاہور کے حق میں کریں , سندھ کے حق میں کریں , کے پی کے کے حق میں کریں وہ فیصلہ ہم سب کو قابل قبول ہوگا۔صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناءاللہ pic.twitter.com/tRLa60VqMc
— PMLN (@pmln_org) November 9, 2023
ثناء اللہ نے پارٹی کے اندر قیادت کے درجہ بندی پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف صدر جبکہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے سپریم لیڈر تھے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی پارٹی آئندہ انتخابات کے پس منظر میں جنوبی پنجاب میں اچھی پوزیشن میں ہے، ثناء اللہ نے کہا کہ تمام حلقوں سے مضبوط دعویدار سامنے آ رہے ہیں اور پارٹی کو ان میں سے انتخاب کرنے میں دشواری کا سامنا ہے کیونکہ “سب اچھے تھے”۔
سابق وزیر داخلہ نے نواز شریف اور مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شجاعت حسین کے درمیان جلد ممکنہ ملاقات کا عندیہ بھی دیا۔
شاہدخاقان عباسی ہمارے بھائی ہیں انکی پارٹی سے کوئی ناراضگی نہیں آنے والے الیکشن کے حوالے سے انکی اپنی سوچ اور نقطہ نظر ہے۔صدر مسلم لیگ ن پنجاب رانا ثناءاللہ pic.twitter.com/5QzB0axT9A
— PMLN (@pmln_org) November 9, 2023
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا حق ہے کہ وہ لاہور سے کسی کو وزیر اعظم بننے سے روکیں اور لاڑکانہ سے وزیر اعظم کا راستہ ہموار کریں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابی نتائج کو قبول کرے گی چاہے وہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار سندھ، لاہور یا خیبرپختونخوا سے ہو، جب تک عوام اس شخص کو ووٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی میرے لیے بھائی کی طرح تھے، وہ مسلم لیگ ن سے ناراض نہیں اور پارٹی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔