211

گل نے وزیراعظم عمران خان، بشریٰ بی بی کی علیحدگی کی افواہوں کو مسترد کردیا، سخت کارروائی کا انتباہ

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطے شہباز گل نے اتوار کو کہا کہ حکومت نے خاتون اول بشریٰ بی بی کے بارے میں “توہین آمیز اور من گھڑت” بیان دینے والے صحافی کے خلاف ملکی عدالتوں سے رجوع کیا ہے۔

ایس اے پی ایم نے کہا کہ “خاتون اول کے بارے میں غلط خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔”

ایک روز قبل ایک صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ بشریٰ بی بی کا ’وزیراعظم عمران خان سے جھگڑا‘ ہو گیا تھا اور وہ اپنی سہیلی فرح خان کے گھر رہنے کے لیے بنی گالہ سے لاہور چلی گئی تھیں۔ یہ افواہ جلد ہی سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس پر پھیلنے لگی۔

جب جیو نیوز سے رابطہ کیا گیا تو فرح خان نے بھی جوڑے کی مبینہ لڑائی اور علیحدگی کی خبروں کی تردید کی اور اس بات کی تردید کی کہ خاتون اول ان کی جگہ پر ٹھہری ہوئی ہیں۔

فرح خان نے کہا کہ “میں حیران ہوں کہ کسی نے یہ کیسے بنایا کیونکہ بشریٰ بی بی نے طویل عرصے سے لاہور کا دورہ نہیں کیا۔” “خاتون اول اپنے شوہر کے ساتھ اب بھی بنی گالہ میں ہیں اور ان کی کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔”

فرح خان نے کہا کہ لوگوں کی ذاتی زندگیوں کو سیاست میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے اور خاتون اول کے بارے میں پھیلائے جانے والے “جعلی پروپیگنڈے” کی مذمت کی۔

گل نے یہ بھی تصدیق کی کہ افواہوں کے برعکس بشریٰ بی بی اور وزیراعظم عمران خان دونوں اس وقت اسلام آباد میں ہیں اور ان کی علیحدگی کی افواہیں بالکل بے بنیاد ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں