پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے اتوار کو ایک بار پھر موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے چارٹر آف اکانومی کے لیے تجویز کو ایک احمقانہ خیال قرار دیا۔
سابق وزیر اطلاعات و نشریات نے وزیر اعظم شہباز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ “امپورٹڈ حکومت کے سربراہ کا الیکشن کرانے سے انکار ان کی ہر قیمت پر اقتدار سے چمٹے رہنے کی خواہش کا عکاس ہے”۔
“یہ چارٹر اکانومی ایک احمقانہ خیال ہے۔ سیاسی جماعتیں صرف ایک سیاسی فریم ورک تیار کرنے کے لیے سر جوڑتی ہیں۔ ایک متفقہ اقتصادی فریم ورک صرف کمیونسٹ نظاموں میں پایا جاتا ہے،” انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “کوئی سمجھدار آدمی” “وزیر جرائم کی حکومت کی تباہ کن معاشی پالیسیوں” کی حمایت نہیں کر سکتا۔
امپورٹڈ حکومت کے سربراہ شہباز شریف کا انتخابات سے انکار ہر صورت میں اقتدار سے چمٹا رہنے کی ان کی خواہش کا عکاس ہے، میثاق معیشت ایک احمقانہ خیال ہے سیاسی جماعتیں سیاسی فریم ورک پر اکٹھی ہوتی ہیں معاشی فریم ورک صرف کمیونسٹ نظام میں ایک ہوتا ہے،
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 14, 2022
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے 14 اگست کے موقع پر لاہور میں ہونے والے جلسے کا حوالہ دیتے ہوئے فواد نے لکھا: ’’گزشتہ رات لاہور کے جلسہ میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جب تک حقیقی آزادی نہیں مل جاتی آزادی کے خواب کی تعبیر ادھوری ہے۔ ”
انہوں نے کہا کہ ملک گیر تحریک شروع ہو چکی ہے انشاء اللہ یہ حکومت مزید چند ہفتوں کی مہمان ہے۔
ایک روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا تھا کہ معاشی خود انحصاری کے بغیر ملک کی آزادی کا کوئی تصور نہیں۔
وزیر اعظم نے “چارٹر آف اکانومی” کی تشکیل کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان درست سمت میں گامزن ہو۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں قومی مفاد کو ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہیے […] کیونکہ حقیقی سیاسی قیادت اگلے انتخابات کی طرف نہیں بلکہ اگلی نسل کے مستقبل کی طرف دیکھتی ہے۔”
“سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اس جذبے کو زندہ کرنے کی ضرورت ہوگی جس کی وجہ سے پاکستان بنایا گیا،” انہوں نے کہا کہ یہ جذبہ ایک عظیم قوم کے قیام کا باعث بنے گا۔