180

وزیراعظم کو ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت کی فکر کرنی چاہیے، اپوزیشن کے جلسوں کی نہیں، شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ وزیراعظم کو اپوزیشن کے اجلاسوں کی بجائے ملکی بگڑتی ہوئی معیشت کی فکر کرنی چاہیے۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی صورتحال پہلے کبھی اتنی خراب نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کی پوری تاریخ میں مہنگائی اتنی زیادہ نہیں رہی جتنی کہ اب ہے۔

ایک صحافی کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وزیراعظم مسلم لیگ ن کی سیاسی ملاقاتوں سے پریشان ہیں، شہباز شریف نے جواب دیا: ’’وزیراعظم کو ملک کی مہنگائی کی شرح، بے روزگاری اور معیشت کی تباہ کن صورتحال پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘

انہوں نے چینی اور گندم کے گھپلوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ناک کے نیچے اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔

حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے شہباز شریف کی چوہدری برادران سے ملاقات
اس سے قبل، شہباز شریف نے حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے 14 سال بعد مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران – پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت کے اتحادیوں سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

یہ پیشرفت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی چوہدری برادران – چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد ہوئی، جب کہ اپوزیشن موجودہ حکومت کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مسلم لیگ ن نے ٹوئٹر پر کہا کہ دونوں فریقین نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی روشنی ڈالی۔

ذرائع نے شباز کے حوالے سے بتایا کہ “[وزیراعظم عمران خان] کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی ہماری کوشش میں ہمارا ساتھ دیں۔ اپوزیشن کا متفقہ موقف ہے کہ حکومت کو گھر جانا چاہیے۔”

ذرائع کے مطابق جواب میں چوہدری برادران نے شہباز شریف سے کہا کہ وہ “موجودہ سیاسی صورتحال پر اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے مشورہ کریں گے” کیونکہ آنے والے دن “اہم” ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں