محکمہ تعلیم سندھ نے اساتذہ کی بھرتی کے امتحان کی پالیسی میں نرمی کی تجویز دی ہے کیونکہ پچھلے مہینے کے بھرتی ٹیسٹ میں شامل ہونے والے امیدواروں میں سے 1 فیصد بھی اس میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔
دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ سندھ میں منعقد ہونے والے اساتذہ بھرتی ٹیسٹ میں شامل ہونے والے 162،000 امیدواروں میں سے صرف 1،250 کامیاب ہوئے۔
یہ ٹیسٹ سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروس نے صوبائی حکومت کے اشتراک سے کیا تھا۔ سابق وزیر تعلیم سعید غنی کے مطابق سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے 46،500 پرائمری سکول ٹیچرز (پی ایس ٹی) ، جونیئر ایلیمنٹری سکول ٹیچرز (JESTs) ، ایس ایل ٹی اور دیگر عملے کی بھرتی کے لیے 500،000 درخواستیں وصول کیں۔
سندھ کابینہ کو بھیجی گئی تجویز میں محکمہ تعلیم نے خواتین امیدواروں کے 45 فیصد پاسنگ مارکس کے اصول کو ختم کرنے اور اسے 40 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔
اگر امیدوار اس اقدام کے باوجود امتحان پاس کرنے میں ناکام رہے تو انہیں مزید چھوٹ دی جائے گی ، تجویز میں مزید کہا گیا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع ہو جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ تعلیم نے مرد امیدواروں کے لیے چھوٹ تجویز نہیں کی ہے اور ان کے پاس ہونے والے نمبر 55 فیصد رہیں گے۔