269

سعودی ولی عہد کا آئندہ ماہ دورہ پاکستان کا امکان ہے

اس پیشرفت سے واقف سرکاری ذرائع نے منگل کو ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا انتہائی متوقع دورہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان مہینوں سے سعودی ڈی فیکٹو حکمران کے دورے پر زور دے رہا ہے۔ سعودی ولی عہد نے حال ہی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اور بعد میں سرکاری دورے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا۔ اطلاعات تھیں کہ سعودی رہنما اسلام آباد میں مختصر قیام کر سکتے ہیں لیکن بعد میں یہ منصوبہ ملتوی کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ دفتر خارجہ نے مشورہ دیا کہ سعودی ولی عہد چند گھنٹوں کے لیے سٹاپ اوور کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ انہیں الگ الگ تاریخوں پر سرکاری دورے کے لیے مدعو کیا جائے۔

اندرونی ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ دونوں فریق دورے کی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ توقع ہے کہ سعودی فرمانروا اکتوبر کے پہلے ہفتے میں دورہ کر سکتے ہیں۔ سعودی ولی عہد کے ممکنہ دورے کے باعث نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنا دورہ سعودی عرب ملتوی کر دیا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل وہ مملکت کا سفر کرنے والے تھے۔

پاکستان کو معاشی بحران کے پس منظر میں سعودی ولی عہد کے آنے والے دورے سے بہت زیادہ امیدیں ہیں۔ حکام کو یقین ہے کہ شہزادہ محمد کا دورہ ملک معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر انتہائی ضروری سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔

خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی فوجی قیادت کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر حال ہی میں ایک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) قائم کی گئی تھی۔

سعودی عرب کو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے بڑے ملک کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایم بی ایس کے دورے کے دوران دونوں جانب سے سرمایہ کاری کے بڑے منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔ ایک منصوبے میں گوادر میں آئل ریفائنری کا قیام بھی شامل ہے۔ ملٹی بلین ڈالر کے منصوبے کا اعلان پہلی بار فروری 2019 میں ایم بی ایس کے دورے کے دوران کیا گیا تھا۔ تاہم پی ٹی آئی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر مزید کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

تاہم اس منصوبے کو فوجی قیادت کی جانب سے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری پر زور دینے کے بعد بحال کیا گیا۔ منصوبے کے ایک حصے کے طور پر، پاکستان نے سعودی عرب کو ریکوڈک کانوں کے حصص فروخت کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

لاہور اور کراچی میں تاجر برادری کے ساتھ حالیہ بات چیت میں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مبینہ طور پر کہا کہ انہیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

فروری 2019 میں آخری بار دورہ کرنے کے بعد سعودی ولی عہد کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن پاکستان میں فوج کی کمان میں آنے والی تبدیلی کے باعث یہ دورہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں