پولیس نے منگل کو پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے اہلکاروں کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرنے کے چند گھنٹوں بعد وفاقی دارالحکومت میں عدالت میں پیش کیا۔
سابق وزیر اطلاعات کو سخت سیکیورٹی میں ہتھکڑیوں میں ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں لے جایا گیا کیونکہ وہاں پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد جمع تھی۔
اسلام آباد پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ای سی پی کے سیکریٹری عمر حمید کی جانب سے اشتعال انگیز تقریر پر درج مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
فواد چوہدری کیا دہشتگرد ہے جو یوں کپڑا ڈالا جا رہا ہے!
#ReleaseFawadCh pic.twitter.com/MhpmgKdfyR
— PTI (@PTIofficial) January 25, 2023
سماعت کے دوران ای سی پی کے وکیل نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آئندہ انتخابات کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، فواد چوہدری نے اپنے بیان کے ذریعے لوگوں کو الیکشن کمیشن کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔
سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمے میں بغاوت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نہ ریاست ہے اور نہ ہی حکومت ہے۔