ایکسپریس نیوز کے مطابق، کوئٹہ کی ایک عدالت نے ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے بھتیجے اور فوکل پرسن حسن خان نیازی کی ضمانت منظور کرلی۔
نیازی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی گئی اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی جس کے بعد پولیس نے نیازی کو سخت حفاظتی حصار میں لے لیا۔
ایک بیان میں پی ٹی آئی سربراہ کے بھتیجے نے کہا کہ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ عمران خان کے قانونی مشیر ہیں۔
Hassan Niazi’s @HniaziISF Bail has been granted in Quetta.#ReleaseHassaanNiazi
pic.twitter.com/HFHio4bYNL— 🇺🇸 Bilal Khan ﷽ (@Peace4allpak) March 25, 2023
18 مارچ کو کوئٹہ کے ایئرپورٹ تھانے کے انسپکٹر عبداللہ کی شکایت پر نیازی کے خلاف کوئٹہ ایئرپورٹ تھانے میں تشدد پر اکسانے اور پولیس کے معاملات میں مداخلت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ گشت کے دوران سب انسپکٹر کو اطلاع ملی کہ 150 افراد نے کوئٹہ میں چمن روڈ بلاک کر رکھی ہے جن میں عنایت اللہ کاکڑ اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کے باوجود مظاہرین نے ایک گھنٹے تک سڑک کو بلاک رکھا۔ واضح رہے کہ کوئٹہ پولیس نے نیازی کو ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا تھا۔
گزشتہ روز اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی منظوری کے بعد کوئٹہ پولیس نے پی ٹی آئی سربراہ کے بھانجے کو حراست میں لے کر بلوچستان روانہ کر دیا۔
نیازی کو پیر کو اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملہ کرنے اور وفاقی دارالحکومت میں افراتفری پھیلانے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا۔
یہ گرفتاری پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جن کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ اسلام آباد میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کر رہے تھے۔