162

رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کے خلاف ’کوئی قدم‘ اٹھانے کا عندیہ دے دیا

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سے اپنا وجود بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

وزیر داخلہ نے ہفتہ کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’ملکی سیاست کو اس نہج پر پہنچا دیا گیا ہے جہاں دو میں سے صرف ایک کا وجود ممکن ہے‘‘۔


ثناء اللہ نے کہا کہ جب حکمران جماعت یہ محسوس کرتی ہے کہ اس کا وجود خطرے میں ہے، تو وہ اپنے اہم سیاسی حریف کے خلاف کسی بھی حد تک جا سکتی ہے- اس پر غور کیے بغیر کہ “کیا غیر قانونی ہے یا غیر جمہوری”۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے بیانات مسلم لیگ ن کے حامیوں کو تحریک انصاف کے سربراہ کو اپنا دشمن سمجھنے پر اکسا سکتے ہیں تو ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کے حامی پہلے ہی انہیں اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔

وزیر نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انتشار پہلے ہی پھیلایا جا رہا ہے۔

عمران کو فتنہ قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کی سیاست میں موجودگی سے ملک میں امن نہیں ہو سکتا۔

عمران خان نے سیاست کو دشمنی میں بدل دیا ہے۔ ہم اسے سیاسی حریف سمجھتے ہیں لیکن وہ ہمیں اپنے حلیف دشمن کے طور پر دیکھتے ہیں۔ عمران خان کو سیاست سے نہ ہٹایا گیا تو ملک میں بڑی تباہی آسکتی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف نے سوال کیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو آئین کی تنسیخ میں ملوث ہونے کے باوجود سپریم کورٹ سے سزا کیوں نہیں دی گئی۔

لاہور میں پارٹی کے لائرز ونگ سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جب سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ‘پاناما لیکس’ جیسے جھوٹے مقدمات میں سزا سنائی گئی تھی، عمران خان کو احتجاج کے دوران عدالتوں پر بار بار حملے کرنے کے باوجود کوئی خاص قانونی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا، “عمران خان کے ساتھ اب بھی ‘لاڈلا’ (پسندیدہ) جیسا سلوک کیا جا رہا ہے لیکن دوسروں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا جاتا ہے۔”

مریم نے کہا کہ عمران کی سیاست ان کے “سہولت کاروں” کے گرد گھومتی ہے اور ان کی باقیات ابھی تک عدلیہ میں موجود ہیں۔

“ایک شخص پاکستان کے قانون کو روندتا ہے لیکن پانچ منٹ میں ضمانت حاصل کر لیتا ہے۔ اس نے اب ‘جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ’ کا پتہ لگا لیا ہے۔” اس نے مزید کہا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں