218

حیدرآباد میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والی لڑکی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

جیو نیوز نے جمعہ کو اطلاع دی کہ حیدرآباد میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے ایک نوعمر لڑکی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق، یہ واقعہ جمعرات کی رات حیدرآباد کے تالاب نمبر 3 کے محلے میں پیش آیا، جہاں 14 سالہ انعم سولنگی کو شدید چوٹیں آئیں۔

لڑکی کو ہسپتال لے جایا گیا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی، پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق نوجوان کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔

تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

پہلی بار نہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ملک میں بڑھتے ہوئے ٹک ٹاک کلچر کی وجہ سے کسی کی جان گئی ہو۔

گزشتہ سال دسمبر میں، پولیس نے کراچی میں دو نوعمر ٹک ٹاکرز کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے ملیر سٹی میں ایک ویڈیو بناتے ہوئے حادثاتی طور پر ایک شخص کو قتل کر دیا تھا۔

فضل علی اور سعید احمد کی عمریں 14 سے 15 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ٹک ٹاکرز نے قمر رضا نامی شخص کو 23 دسمبر کو ملیر سٹی تھانے کی حدود میں غازی چوک کے قریب اپنی رہائش گاہ کے باہر کھڑے ہونے پر گولی مار دی تھی۔ رضا کو ایک بار پیٹ میں گولی لگی تھی اور اگلے دن وہ علاج کے دوران دم توڑ گیا تھا۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر

ضلع ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر کے مطابق پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر چھاپہ مار کر دونوں کو گرفتار کر کے واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور ایک موٹر سائیکل برآمد کر لی۔ انہوں نے کہا کہ لڑکوں نے تفتیش کے دوران اپنے دو ساتھیوں کے نام بتائے ہیں، اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ٹک ٹاک کی طرف سے بیان
دسمبر 2021 کے واقعے کے بعد، ٹک ٹاک کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا:

“ہماری کمیونٹی کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم کسی بھی خطرناک کارروائی، نفرت انگیز تقریر، یا نفرت انگیز رویے کو برداشت نہیں کرتے۔ ٹک ٹاک میں آتشیں اسلحے کے لیے صفر رواداری ہے اور ہم ایسے کسی بھی مواد کی اجازت نہیں دیتے جو تشدد کی کارروائیوں کی عکاسی کرتا ہو۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں